Waqt News
Friday | September 29, 2023
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • 2024ء کی بہترین جامعات، آکسفورڈ یونیورسٹی کا پہلا نمبر
  • آسٹریلیا نےورلڈ کپ کےلیے اپنے سکواڈ کا اعلان کردیا
  • عمرہ زائرین خجل و خوار،شدید احتجاج
  • عیدمیلادالنبی ﷺ کے پیش نظر تمام سینما گھر، تھیٹرز بند رکھنے کا فیصلہ
  • آن لائن جنسی ہراسگی میں ملوث ملزم گرفتار

”آتی ہے اردو زباں آتے آتے“

Jun 06, 2023 7:14 AM, June 06, 2023
  • نصرت جاوید
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
”آتی ہے اردو زباں آتے آتے“

ہوسکتا ہے بقول ابن انشاء”یہ باتیں جھوٹی باتیں “ہوں۔ہماری ریاست کے طاقت ور ترین اداروں کے ساتھ دیرینہ ”قربت“ کے کئی دعوے دار مگر مجھ گوشہ نشین کو گزشتہ تین دنوں سے بتائے چلے جارہے ہیں کہ حکومتی قوانین وضوابط کے تحت چلائے ٹی وی چینلز کے مالکان کو صاف الفاظ میں بتادیا گیا ہے کہ کرکٹ سے سیاست کی جانب راغب ہونے کے بعد بالآخر کچھ عرصے تک ہمارے وزیر اعظم رہے صاحب کے ساتھ اب ”بس بھئی بس“ والا رویہ اختیار کرنا ہوگا۔
ہمیں ہر خبر سے باخبر رکھنے کے دعوے داروں کو مذکورہ صاحب کی سرگرمیوں کے بارے میں ویسے ہی بے اعتنائی برتنا ہوگی جو 2017ءکے اگست میں لندن سے فرمائی ایک تقریر کے بعد کئی برسوں تک کراچی کی کامل ”مالک“ تصور ہوتی جماعت کے بانی کے ساتھ اختیار کرنا پڑی تھی۔ ایسا معاملہ ہمارے ایک نہیں بلکہ تین بار وزیر اعظم رہے نواز شریف کے ساتھ بھی ہوچکا ہے۔سپریم کورٹ کے ہاتھوں تاحیات نااہل ہوجانے کے بعد وہ ”ووٹ کو عزت دو“ کی دہائی مچاتے اسلام آباد سے جی ٹی روڈ کے ذریعے لاہور روانہ ہوگئے تھے۔ اپنے سفر کے دوران تقریباََ ہر بڑے شہر اور قصبے میں اپنے حامیوں سے خطاب کے بعد لاہور پہنچے۔اپنی اہلیہ کی علالت نے مگر انہیں اپنی د±ختر سمیت لندن جانے کو مجبور کردیا۔ان کی عدم موجودگی میں دونوں کے خلاف احتساب کے نام پر مقدمات چلے۔بالآخر سزا بھی سنادی گئی۔ اس کے باوجود موصوف اپنی اہلیہ کو بستر مرگ کے حوالے کرکے مریم نواز صاحبہ کے ہمراہ جولائی 2018کے انتخابات کے نزدیک لاہور ایئرپورٹ پہنچے۔وہاں اترتے ہی باپ بیٹی کو گرفتار کرکے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل پہنچادیا گیا۔ اس کے بعد” آئین اور قانون کی بالادستی“کے تقاضوں کو یاد دلاتے ہوئے صحافیوں کو ”سزا یافتہ مجرمین“ کی ”تشہیر“ سے روک دیا گیا۔
2018 ءکے انتخابات کے نتیجے میں کرکٹ سے سیاست میں آئے صاحب وزیر اعظم کے دفتر پہنچے تو احتساب بیورو نے ”سب پہ بھاری“ کوبھی گرفتار کرلیا۔ ”سز ایافتہ مجرم“ٹھہرائے جانے سے قبل ہی مگر ان کا ذکر بھی ممنوعہ قرار پایا۔ جو باتیں سن رہا ہوں ان کی تصدیق کے قابل نہیں۔ دل اگرچہ خواہش مند ہے کہ جو سنا ہے وہ ابن انشاءکی بیان کردہ ”جھوٹی باتیں “ ہی ہوں۔معاملہ اس کے برعکس ہے تو یہ سوچتے ہوئے چپ سادھ لوں گا کہ تاریخ وطن عزیز میں خود کو دہرانے کی عادی ہے۔ منیر نیازی نے ”حرکت تیز تر“ کا ذکر بھی کررکھا ہے جو برق رفتار نظر آنے کے باوجود ”سفر آہستہ آہستہ“ بنادیتی ہے۔سفر تیز تر ہو یا کچھوے کی رفتار والا اس کی تاہم کوئی منزل تو یقینا ہوتی ہے۔تقریباََ تین دہائیاں صحافت کی نذر کردینے کے بعد میں البتہ اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ ”حرکت“ تیز تر ہو یا آہستہ آہستہ وطن عزیز میں سفر کی کوئی منزل ہی نہیں ہوتی۔ہم دائروں میں سفر کے عادی ہیں۔اسی باعث نسلوں سے پنجابی زبان میں ایک گدھی کا ذکر محاورتاََ ہوتا ہے جو گھوم گھما کر بالآخر برگد کے اسی درخت تلے آن کھڑی ہوجاتی ہے جہاں اسے بچپن میں باندھا گیا تھا۔
صحافت میں 1970ءکی دہائی کے آخری دو سالوں میں کچھ نام کمانے کے قابل ہوگیا تو 1979ءکا آغاز ہوتے ہی نوکری سے نکال دیا گیا تھا۔ وجہ اس کی ایک خبر تھی جو جنرل ضیاءکے اداروں کے بارے میں تھی۔ میری خبر بالآخر درست ثابت ہوئی۔ اسے درست ثابت ہونے میں تاہم چند ماہ لگے۔ قبل از وقت ”پنگا“ مگر برداشت نہ ہوا۔ کامل تین برسوں تک نوکری سے محروم رہا۔ اس دوران یہ کوشش بھی کی کہ صحافت سے عشق چھوڑ کر ڈرامہ نویسی کی دنیا میں لوٹ جاﺅں۔ برطانیہ اور امریکہ میں اسکالر شپ کے ساتھ پڑھنے کے امکان بھی تھے۔تقریباََ ایک برس لندن میں گزارا۔دل مگر وطن میں ہی اٹکا رہا۔ واپس لوٹنے کے چند ماہ بعد اسلام آباد سے نکلے ”دی مسلم“ میں نوکری مل گئی۔ 
فرہاد زیدی مرحوم نے وہاں میرے لئے گنجائش نکالی تھی۔ بعدازاں اسی اخبار کے مدیر مشاہد حسین سید کو میری صحافیانہ تڑپ بھاگئی۔ ان کی مہربانی سے ”سٹی ڈائری“ اور ”ڈپلومیٹک فوکس“ کے عنوان سے کالم لکھنا شروع ہوگیا۔ ”ممنوعہ“ موضوعات کو اشاروں کنایوں میں بیان کرنے کا ہنر دریافت کرنا مجبوری بن گیا۔اب نام نہاد ”سینئر صحافی“ تصور ہونا شروع ہوگیا ہوں تو اپنے چہیتے مگر ”حق گو“ مشہور ہوئے چند جونیئرز کو طعنہ دیتا ہوں کہ وہ خوش نصیب ہیں۔ ان کی صحافت ”شمشیر کے سائے تلے“ پروان نہیں چڑھی۔
1981ءسے 1985ءکے ”غیر جماعتی انتخابات“ ہونے تک ہم صحافیوں کی ہر تحریر اخبار میں چھپنے سے قبل ”سنسر“ والوں کو بھجوانا پڑتی تھی۔ان کی منظوری کے بغیر ایک سطر بھی شائع نہیں ہوسکتی تھی۔کئی برس اس مشقت کی نذر ہوگئے کہ سنسر کو پکڑائی نہ دوں۔ کسی نہ کسی انداز میں اپنے دل کی بات کہہ دوں۔بہت وقت گزرجانے کے بعد اعتراف کرنے کو مجبور ہوں کہ اس ضمن میں قابل فخر حد تک کامیاب نہیں ہوا۔تحریر میں کنایہ زبان پر بے پناہ گرفت کا تقاضہ کرتا ہے۔میں اس ضمن میں کافی حد تک نالائق ہوں۔ انگریزی تو ویسے بھی ہماری زبان نہیں۔ اردو مگر ”قومی زبان“ ہے۔ مشن ہائی سکول رنگ محل لاہور میں اسے اللہ بخشے ماسٹر نصیر صاحب جیسے فارسی اور اردو کے جید استاد سے پڑھا ہے۔اس کے باوجود طے نہیں کرپاتا کہ مثال کے طور”لاہور ہی سے “ لکھوں یا ”لاہور سے ہی“۔ اپنی کوتاہی کو یہ سوچتے ہوئے مگر جائز ٹھہرالیتا ہوں کہ غالب جیسا مستند شاعر تاحیات یہ طے نہ کرپایا کہ دہی مذکر ہے یا مونث۔ دلّی کے شاہی محل میں جوان ہونے کے باوجود داغ دہلوی بھی آخر لکھنے کو مجبور ہوگئے تھے کہ ”آتی ہے اردو زبان آتے آتے“۔ ان کا اعتراف اندرون لہور جوان ہوئے اس بے ہنر کو تسلی دیتا ہے۔میری ”چالاکی“ کی مگر داد دیجئے۔ کالم کی ابتداءمیں نے ایک اہم موضوع سے کی تھی۔اس کا جواب ڈھونڈنے پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے یاوہ گوئی کی جانب بہک گیا اور کالم لکھنے کی دیہاڑی لگالی۔ربّ کریم سے د±عا مانگیں کہ وہ مجھے ایسا ہی ”ہنر مند“ رکھے۔

2024ء کی بہترین جامعات، آکسفورڈ یونیورسٹی کا پہلا نمبر

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
نصرت جاوید

نصرت جاوید

نصرت جاوید

https://www.youtube.com/NusratJaveed

مشہور ٖخبریں
  • ریاست کرے تو کیا کرے؟

    Sep 28, 2023
  • نواز شریف کی"نیک چال چلن" کی ضمانت؟

    Sep 29, 2023
  • نومنتخب وزیراعظم سے کون ملا....

    Sep 28, 2023
  • ایشین گیمز:نیپال نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں تاریخ رقم کر کے ...

    Sep 27, 2023 | 13:18
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • 2024ء کی بہترین جامعات، آکسفورڈ یونیورسٹی کا پہلا نمبر

    Sep 28, 2023 | 21:31
  • آسٹریلیا نےورلڈ کپ کےلیے اپنے سکواڈ کا اعلان کردیا

    Sep 28, 2023 | 21:25
  • عالمی طاقتوں کے درمیان محاذ آرائی میں فریق نہیں بنیں گے: ...

    Sep 28, 2023 | 15:07
  • اویسٹن انجکشن کیس: سرنج اور ڈسپنسنگ عمل کے دوران انفیکشن ...

    Sep 28, 2023 | 15:03
  • ٹک ٹاک کی پاکستان کی سیاحت اجاگر کرنے کیلئے گھومو پاکستان ...

    Sep 28, 2023 | 15:00
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • نواز شریف کی"نیک چال چلن" کی ضمانت؟

    Sep 29, 2023
  • پیارے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی پیاری پیاری ...

    Sep 29, 2023
  • مقبولیت کا سروے اور دھرنے کا جھرنا

    Sep 29, 2023
  • ریاست کرے تو کیا کرے؟

    Sep 28, 2023
  • نئی سیاسی جماعت؟؟؟؟؟

    Sep 28, 2023
  • 1

    جشنِ میلادالنبیﷺ اور اتحادِ امتّ کے تقاضے

  • 2

    نگران وزیراعظم اور وزراءخود کو متنازعہ نہ بنائیں

  • 3

    مودی کے نفرت انگیز جرائم سے متعلق بلوم برگ کی رپورٹ

  • 4

    بجلی مزید مہنگی ہونے کا امکان

  • 5

    آرمی چیف سے مسیحی برادری کے وفد کی ملاقات

  • 1

    جمعرات ، 11 ربیع الاول 1445ھ، 28ستمبر 2023ئ

  • 2

    بدھ‘ 10 ربیع الاول 1445ھ ‘ 27 ستمبر 2023ئ

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • ”مدنی سرکاردِیاں گلیاں !(1) “

    Sep 29, 2023
  • ہمارے نبیﷺ کی ماں کےلئے محبت

    Sep 29, 2023
  • جشن ولادت محمدپر اقلیتی برادری کیلئے ایک عزم ...

    Sep 29, 2023
  • وہ ایک رات چراغاں ہوا زمانے میں

    Sep 29, 2023
  • ”آمد سرورِ کونین“

    Sep 29, 2023
  • عمران خان کی جیل یاترا اور الیکشن کی شفافئیت پر ...

    Sep 28, 2023
  • صرف معیشت کی درستگی کا بیانیہ سے عوام کو دلچسپی ...

    Sep 28, 2023
  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    حضور نبی کریم ﷺ کی سخاوت

  • 2

    حضور نبی کریم کا اسوئہ حسنہ (۲)

  • 3

    حضور نبی کریم ﷺکا اسوئہ حسنہ (۱)

  • 1

    فرمان قائد

  • 2

    فرمان قائد

  • 3

    پاکستان

  • 4

    فرمان قائد

  • 5

    یقین کامل

  • 1

    قانون

  • 2

    اسلام

  • 3

    صحنِ سرا

  • 4

    اور تم خوار ہوئے تارک قرآن ہو کر

  • 5

    فکرِ انساں

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2023 | Nawaiwaqt Group